حج کے بعض ضروری مسائل
1. ہوائی جہاز میں پرواز سے قبل نماز صحیح ہے , حالت پرواز میں بلا ضرورت صحیح نہیں , قضاء کا خطرہ ہو تو بحالت پرواز ہی پڑھ لیں بعد میں اعادہ واجب نہیں .
2. احرام کا لباس پہن کر سر ﮈھانک کر نفل پڑھیں پھر سر کھول کر تلبیہ پڑھیں .
3. عورتیں احرام میں سر پر رومال باندھنا ضروری سمجھتی ہیں اور اس کو احرام سمجھتی ہیں یہ جہالت ہے اور بدعت ہے , غیر محرم سے سر اور چہرے کا پردہ فرض ہے اور بالوں کی حفاظت کے لئے سر پر رومال باندھنا بھی جائز ہے مگر چونکہ عوام اس کو احرام سمجھنے لگے ہیں اور رومال باندھنے سے ان کے غلط عقیدے کی تائید ہوتی ہے اس لئے بہر صورت اس سے احتراز لازم ہے , پردے کے لئے برقع یا چادر کافی ہے , نقاب یا چادر چہرے پر اس طرح لٹکائیں کہ کپڑا چہرے سے نہ چھوئےط, بعض عورتیں وضو کے وقت بھی سر سے رومال نہیں کھولتیں اور رومال پر مسح کرتی ہیں ان کا نہ وضو ہوتا ہے نہ نماز .
4. مسجد میں پانی کی خرید سے احتراز کریں .
5. حالت احرام حجر اسود کا بوسہ نہ لیں اور نہ ہاتھ لگائیں کیونکہ اس میں خوشبو لگی ہوتی ہے .
6. طواف کے درمیان حجر اسود کا بوسہ لینے کے لئے انتظار نہ کریں بلکہ موقع مل جائے تو بہتر ورنہ دور سے ہاتھوں سے اشارہ کرکے ہاتھوں کو چوم لیں , ٹھہریں نہیں , کیونکہ طواف کے درمیان ٹھہرنا خلاف سنت ہے البتہ طواف کے شروع یا بلکل آخر میں بوسہ کے انتظار میں ٹھہرنے میں حرج نہیں .
7. حجر اسود کو بوسہ دیتے وقت چاندی کے حلقے پر ہاتھ نہ ٹیکیں .
8. حجر اسود کا بوسہ اس حالت میں جائز نہیں جبکہ ازدحام کی وجہ سے اپنے نفس کو یا کسی دوسرے کو تکلیف پہنچنے کا خطرہ ہو اور عورتوں کے لئے اس حال میں حجر اسود چومنا بالکل حرام ہے جبکہ اجنبی مردوں کے ساتھ جسم لگنے کا احتمال ہو .
9. جب حجر اسود کی طرف منہ کریں تو اسی حالت میں دائیں جانب کو ہرگز نہ سرکیں بلکہ وہیں سے دائیں طرف گھوم جائیں اور پھر آگے چلیں .
10. طواف کرتے وقت بیت اللہ سے اتنا کٹ کر چلیں کہ جسم کا کوئی حصہ بیت اللہ کی بنیاد سے نہ گزرے .
11. طواف میں رکن یمانی کو بوسہ نہ دیں بلکہ اس کی طرف سینہ پھیر کر دونوں ہاتھ یا صرف داہنا ہاتھ لگائیں , داہنا ہاتھ نہ لگا سکیں تو بایاں نہ لگائیں اور نہ ہی دور سے اشارہ کریں .
12. عورتوں کو ایسے ہجوم کے وقت طواف کرنا جائز نہیں جس میں مردوں کے ساتھ جسم لگنے کا اندیشہ ہو , دوسرے اوقات میں بھی مردوں سے باہر کی طرف مطاف کے کنارے کے قریب طواف کریں .
13. مکہ مکرمہ میں ہوتے ہوئے طواف کے برابر کوئی نفل عبادت نہیں , خوب طواف کریں .
14. عورتوں کے لئے مسجد نبوی اور مسجد حرام میں نماز پڑھنے سے اپنے مکان میں پڑھنا زیادہ ثواب ہے .
15. حرمین شریفین میں کئی حضرات اس پریشانی میں رہتے ہیں کہ نماز کی جماعت میں کوئی عورت ان کے ساتھ یا ان کے آگے نہ کھڑی ہو ان کو پریشان نہیں ہونا چاہئے اس لئے کہ اس صورت میں مرد کی نماز تب فاسد ہوتی ہے کہ امام نے عورتوں کی نماز کی بھی نیت کی ہو اور اس کا یقین نہیں اسلئے کہ وہاں کے علماء کے ہاں عورتوں کی نیت ضروری نہیں لہذا مردوں کی نماز ہو جائے گی البتہ مردوں کی صف میں کھڑی ہونے والی عورت کی نماز نہ ہوگی .
16. منی , عرفات اور مزدلفہ میں نماز امام کت ساتھ نہ پڑھیں کیونکہ وہ مسافر شرعی نہ ہونے کے باوجود قصر کرتے ہیں , لہذا الگ خیمہ میں جماعت کریں .
17. عرفات سے واپسی پر کئی گاڑی والے مزدلفہ کی حد شروع ہونے سے پہلے ہی اتار دیتے ہیں , مسجد مشعر الحرام سے کچھ پہلے ہر سڑک پر مبدأ مزدلفہ کا بورﮈ لگا ہوا ہے اس سے آگے گزر کر اتریں .
18. مزدلفہ میں معلم اپنی سہولت کے لئے فجر کی أﺫانیں قبل از وقت دلاتے ہیں اس وقت فجر کی نماز صحیح نہیں ہوتی اور صبح صادق سے قبل مزدلفہ سے نکلنے پر دم واجب ہوگا , صبح صادق کا یقین ہونے کے بعد فجر پڑھیں اور اس کے بعد مزدلفہ سے نکلیں , 8 ﺫی الحجہ کو مسجد حرام میں جماعت قائم ہونے کا وقت محفوظ کر لیں اور اس سے بھی پانچ منٹ بعد مزدلفہ میں فجر کی نماز پڑھیں .
19. عورت پر خود رمی کرنا لازم ہے اگر اس کی طرف سے مرد رمی کرے گا تو صحیح نہ ہوگی اور عورت پر دم واجب ہوگا .
20. رمی اور قربانی اتنی جلدی کرنا کہ ازدحام کی وجہ سے اپنے نفس کو یا کسی دوسرے کو تکلیف پہنچنے کا خطرہ ہو حرام ہے , غروب سے کچھ دیر قبل اطمینان سے رمی کریں , ایسی حالت میں غروب کے بعد بھی رمی کرنے میں کوئی کراہت نہیں .
21. رمی کرتے وقت کنکریاں پتھروں کے گرد جو دیوار ہے اس کے احاطہ میں پھینکیں اگر پتھر کو کنکری ماری اور وہ پتھر سے ٹکرا کر احاطہ کے اندر گر گئی تو رمی درست ہو گئی اور اگر باہر گری تو صحیح نہیں ہوئی , دوبارہ ماریں .
22. بارہویں ﺫی الحجہ کو بہت سے لوگ زوال سے قبل ہی رمی کر کے مکہ مکرمہ چلے جاتے ہیں ان کی رمی نہیں ہوتی اس لئے دم واجب ہوگا .
23. حج تمتع یا قران میں جو جانور منی میں ﺫبح کیا جاتا ہے اسے دم شکر کہتے ہیں اور یہ عید کی قربانی سے الگ واجب ہے , حاجی پر سفر کی وجہ سے عید کی قربانی واجب نہیں البتہ اگر کوئی 8 ﺫی الحجہ کم از کم 15 روز قبل مکہ مکرمہ میں آ کر رہا تو وہ مقیم ہوگیا اس لئے قربانی کے دنوں میں اگر وہ صاحب نصاب ہو تو اس پر دم شکر کے علاوہ عید کی قربانی بھی واجب ہے خواہ منی میں ﺫبح کرے یا اپنے وطن میں کرائے , اگر کسی نے دم شکر کو عید کی قربانی سمجھ کر ادا کیا تو دم شکر ادا نہیں ہوا , اگر دم شکر ادا کرنے سے پہلے احرام کھول دیا تو اس پر دم شکر کے علاوہ ایک اور دم بھی واجب ہو جائے گا اور اگر ایام نحر کے اندر دم شکر نہیں دیا تو تاخیر کی وجہ سے تیسرا دم واجب ہو جائے گا , اس طرح اسے چار جانور ﺫبح کرنے پڑیں گے .
24. احرام کھولنے کے لئے سر منڈائیں یا کم از کم چوتھائی سر کے بال انگلی کے پورے کی لمبائی کے برابر کاٹیں اگر بال اتنے چھوٹے ہوں کہ انگلی کے پورے کی لمبائی کے برابر نہ کاٹے جا سکتے ہوں تو ان کا منڈانا ضروری ہے کاٹنے سے احرام نہ کھلے گا .
25. صفا اور مروہ پر زیادہ اوپر چڑھنا جہالت ہے .
26. حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے حاضری کے لئے دھکا بازی خصوصا عورتوں کا غیر محرموں کے ہجوم میں داخل ہونا حرام ہے ایسی حالت میں دور سے سلام پڑھیں .