طواف کی دعائیں
طواف کے چکروں میں جو دعائیں پڑھنے کا عام دستور ہوگیا ہے ان کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں , چکروں کی تخصیص کے بغیر صرف چند ایک کی ضعیف روایات ملتی ہیں , البتہ ایک دو دعائیں قابل اعتماد روایت سے ثابت ہیں مگر ان کی بھی کسی چکر کے ساتھ تخصیص ثابت نہیں .
وجوہ ﺫیل کی بناء پر چکروں کی دعائیں پڑھنا بدعت اور گناہ ہے :
1. جو عمل ضعیف حدیث سے ثابت ہو اس کو سنت سمجھنا بدعت اور ناجائز ہے جبکہ یہ دعائیں کسی ضعیف سے بھی ثابت نہیں اور عوام و خواص ان کو سنت سے بھی بڑھ کر فرض سمجھتے ہیں , اس لئے یہ بہت خطرناک بدعت اور بہت بڑا گناہ ہے .
2. ان دعاؤں کے التزام اور دینی اداروں کی طرف سے ان کی روز افزوں اشاعت کی وجہ سے عوام ان کو ضروری سمجھنے لگے ہیں ایسی حالت میں امر مندوب بھی مکروہ ہوجاتا ہے چہ جائیکہ جس کا ثبوت ہی نہ ہو .
3. اکثر لوگوں کو دعائیں یاد نہیں ہوتیں طواف میں کتاب دیکھ کر پڑھتے ہیں اور ازدحام میں کتاب پڑھتے ہوئے چلنے سے خشوع نہیں رہ سکتا .
4. ازدحام میں کتاب پر نظر رکھنا اپنے لئے اور دوسروں کے لئے بھی باعث ایذاء ہے بالخصوص دعاؤں کی خاطر جتھوں کی صورت میں چلنا سخت تکلیف دہ ہے جو حرام ہے .
5. جتھوں کی صورت میں چلا چلا کر دعائیں پڑھنے سے دوسروں کے خشوع میں خلل پڑتا ہے .
6. عوام دعاؤں کے الفاظ صحیح نہیں ادا کر پاتے تو معلم جتھے کو روک کر الفاظ کہلوانے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ طواف میں ٹھرنا مکروہ تحریمی ہے علاوہ ازیں اس صورت میں بعض لوگوں کی بیت کی طرف پشت یا سینہ ہوجاتا ہے یہ بھی مکروہ تحریمی ہے اور اس حالت میں کچھ آگے کو سرک گئے تو اتنے حصے کے طواف کا اعادہ واجب ہے .