حج کی ادائیگی کی شرائط
شریعت کی رو سے پوری زندگی میں حج صرف ایک بار فرض ہے، اس کے بعد اگر کوئی حج کرتا ہے تو اس کی حیثیت نفل کی ہوگی جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا:
یَا اَیُّھَاالنَّاسُ قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ عَلَیْکُمُ الْحَجَّ فَحَجُّوْا اے لوگو! اللہ نے تم پر حج فرض کیا ہے، پس تم حج کرو۔
ایک شخض نے کہا : یا رسول اللہ !کیا یہ ہر سال فرض ہے؟آپ صلی الله علیہ وسلم خاموش رہے۔اس نے تین مرتبہ یہ سوال کیا۔توآپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا
لَوْ قُلْتُ: نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَمَّا اسْتَطَعْتُمْ
اگر میں ہاں کہہ دیتا تو پھر حج ہر سال فرض ہوجاتا اور تم اس کی ہرگز طاقت نہ رکھتے۔
حج کے واجب ہونے کی شرائط مقرر ہیں ، اگر وہ شرائط پائی جائیں توحج واجب ہوگا بصورت دیگر نہیں ، وجوبِ حج کی شرائط درج ذیل ہیں
مسلمان ہونا
بالغ ہونا
عقلمند ہونا
آزاد ہونا
تندرست ہونا
دورانِ سفر اخراجات کرنے کی قوت میسر ہونا
اس کے علاوہ اتنا خرچ و نفقہ ہونا کہ اس کے جانے کے بعد اس کے اہل و عیال یا جن لوگوں کی ذمہ داری اس پر ہے ان کے لئے چھوڑ جائے جو اس کے واپس آنے تک اُن کے لئے کافی ہو اگر کوئی کسی کو حج بدل کے لئے بھیج رہا ہو تو وہ بھی اس بات کا خیال رکھے تا کہ حج بدل کے لئے جانے والا گھر کی طرف سے بےفکرہو کر اپنی پوری توجہ مناسک کی ادائیگی میں رکھے۔
راستے میں امن و امان ہونا
جان کا خوف نہ ہونا
عورت کا حالت عدت میں نہ ہونا
عورت کے لئے شوہر یا محرم کا ساتھ ہونا ۔ ( ہمارے معاشرے میں اس حوالے سے کافی کوتاہیاں دیکھنے میں آتی ہیں‘مثلاً عورتیں بغیر محرم کے حج کے لیے چلی جاتیں ہیں۔ ایک عورت کے ساتھ اس کا شوہر یا محرم ہوتا ہے تو دوسری عورت اس عورت کے ساتھ چلی جاتی ہے کہ چلو ایک کے ساتھ تومحرم ہے نا ‘ حالاں کہ یہ سراسر غلط ہے۔ منہ بولے بھائی محرم نہیں ہوتے ، اس لیے ان کے ساتھ حج پر جانا جائز نہیں ہے۔ پاکستانی قانون کے مطابق چوں کہ عورت بغیرمحرم کے نہیں جاسکتی اس لیے عورتیں گروپ لیڈر یا کسی غیر محرم کو محرم بنا کر حج پر چلی جاتی ہیں ، ایسا کرنے میں دوگناہ لازم آتے ہیں، ایک غلط بیانی کا اور ایک بغیرمحرم کے حج پر جانے کا )۔
One Responses
or jo larki talaq shuda ho woh toh group ke sath ja sakti hai nah???